بنام حضور شیخ الاسلام

حسن و جمال سیرت و کردار کیا کہوں
اک مرد باصفا کا میں دیدار، کیا کہوں
دیکھا انہیں تو رب سے شناسائی ہوگئی
محبوب دو جہاں سے آشنائی ہوگئی
عشق نبی میں وہ ہیں سرشار کیا کہوں
تیرہ شبوں میں نور کی مانند ان کی ذات
اس دور معصیت میں دکھائیں رہِ نجات
وہ علم و فضل، دانش و افکار کیا کہوں
نظریں جمی رہیں وہ رہیں روبرو اگر
وہ رہنمائے حق وہ ہیں نیک خو مگر
میں بے ہنر اوصاف پہ اشعار کیا کہوں

(عذرا ملک)

تبصرہ