نذرانۂ عقیدت بحضور قائد انقلاب

ظلم اور جہل کے تیرہ ماحول میں علم کی روشنی طاہر القادری
بے گمان بالیقیں، رہبر و راہنما، مردِ کامل ولی طاہر القادری

دانش عہدِ موجود و حاضر وہی، داعئی دینِ پاکِ پیمبر (ص) وہی
دینِ مصطفوی (ص) کی ہے ہر حال میں کر رہا چاکری طاہر القادری

اس کا منہاج منہاجِ قرآن ہے اس پہ گنبدِ اخضر کا فیضان ہے
سبز گنبد کی جانب کرے رہبری دیکھئے آج بھی طاہر القادری

اس کی آواز ہی روح کا ساز ہے، ملتِ غم زدہ کا وہ دمساز ہے
چارہ سازی کا ساماں کرے ہے بہم ہر نفس ہر گھڑی طاہر القادری

ہے نویدِ سحر شب زدوں کے لئے مژدہ امید کا بے دلوں کے لیے
بخش دے اہلِ قلب و نظر کو سدا تازگی، سر خوشی طاہر القادری

حق نگر حق نما ہے شناور وہی بحرِ عرفان کا علم و ایقان کا
شرق تا غرب ملت کی ہے چاہتا ہر قدم بہتری طاہر القادری

دے رہا ہے اذاں اب بھی نیر وہی عزم بالجزم سے، سوز و انداز سے
تنِ مردہ میں ملّت کے ہے پھونکتا اک نئی زندگی طاہر القادری

(ضیاء نیر)

تبصرہ